اسلام آباد : (جاگو پاکستان) کیپٹل مارکیٹ کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں نیا ٹریڈنگ سسٹم پیر 12جولائی سے کام شروع کر دے گا۔
کراچی سے اسلام آباد کے مطالعاتی دورے پر آئے ہوئے کونسل آف اکنامک اینڈ انرجی جرنلسٹ (سیج) کے وفد کو بریفنگ دیتے ہوئے سیکیورٹیز اینڈ کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) کے چیئرمین عامر خان نے کہا کہ کیپیٹل مارکیٹ کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے ہر شعبے میں اصلاحات کی گئی ہیں اور مزید اصلاحات کرنے جا رہے ہیں جس کے لیے نئی قانون سازی بھی کی جا رہی ہے۔
عامر خان نے کہا کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ٹریڈنگ کا پرانا سسٹم چل رہا ہے اور ہم 12جولائی 2021 سے ماڈرن ٹریڈنگ سسٹم لارہے ہیں اور اسی سال کے آخر میں اسٹرانگ سرویلنس سسٹم بھی فعال ہوجائے گا۔ یہ سسٹم مارچ میں آپریشنل ہونا تھا لیکن کرونا وبا کی وجہ سے تاخیر کا شکار
ہوا۔
انہوں نے مزید کہا کہ رواں سال ہم 10آئی پی اوز لانے میں کامیاب ہوئے ہیں جو ایک ریکارڈ ہے۔ ہم کارپوریٹ سیکٹر کے ریگولیٹر نہیں بلکہ رجسٹرار ہیں تاہم اگر کوئی رجسٹریشن کی شرائط کو پورا نہیں کر رہا تو ان کے خلاف ایکشن لیا جاسکتا ہے،کمپنیز رجسٹریشن کا مطلب ہرگز یہ نہیں کہ اس کمپنی کو لوگوں سے پیسے بٹورنے کا لائسنس مل گیا ہو، عوام کو
چاہیئے کہ وہ بے بنیاد اسکیموں میں پیسے نہ ڈالیں۔
چیرمین ایس ای سی پی کا کہنا تھا کہ ایس ای سی پی ایکٹ کا مقصد پکڑ دھکڑ نہیں بلکہ مارکیٹ پروموٹ کرنا، نئے
پروڈکٹس لانا اور سرمایہ کاری کے نئے مواقع پیدا کرنا ہے۔
پچھلے پانچ سال میں ایس ای سی پی کی پالیسیاں ان پانچ اہم اہداف پر مرکوز ہیں جن میں قرضوں کے حصول میں آسانی، کاروبار کرنے کے طریقہ کار کو مزید سہل بنانا، ایسے قوانین بنانا جس سے کیپٹل مارکیٹ کو وسعت دی جاسکے۔
انکا کہنا تھا کہ ادارے کی کارکردگی کو بہتر کرنے کے لیے ہرشعبے کو ڈیجیٹلائزڈ کرنا اور شفافیت کے عمل کو بہتر بنانا شامل ہے اور ڈیجیٹلائزیشن کے نتیجے میں 70فیصد لسٹیڈ کمپنیاں ڈیجیٹلائزڈ ہوچکی ہیں۔ کارپوریٹ اور کیپٹل مارکیٹ کو صحیح معنوں میں افزائش کے لیے ایس ای سی پی ہر طرح کے نقائص اور رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے کام کر رہا ہے، ایس ای سی پی انویسٹر بیسڈ کو بڑھانے کے لیے ہر طرح کے اقدام کر رہا ہے۔
عامر خان نے مزید بتایا کہ کاروبار کرنے کے عمل کو مزید آسان بنانے کے لیے مزید اقدام کیے گئے ہیں جس کے نتیجے میں اب تک ایک لاکھ 40ہزار کاروبار رجسٹرڈ ہوچکے ہیں۔
نئے مالی سال کے دوران کارپوریٹ اورکیپٹل مارکیٹ میں بہت بڑی تبدیلی نظر آئے گی، مائیکرو انشورنس اور ڈیجیٹل انشورنس بھی لا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی ایکٹ اور فیوچرز ایکٹ کو ملا کر یکجا کرکے مزید آسان کر دیا گیا ہے اور 46 فارم کی تعداد کو کم کرکے نصف کر دیا ہے۔ ایس ای سی پی کی ای سروسز کی کارکردگی تسلی بخش نہیں ہے اس لیے ہم نے سوشل میڈیا کا استعمال شروع کردیا ہے۔
عامرخان نے یہ بھی کہا کہ دو ایکسچینج ٹریڈڈ فنڈ (ای ٹی ایف) آچکے ہیں اور مزید دو یا تین ای ٹی ایف جلد ہی آنے والے ہیں۔ ای ٹی ایف کا فائدہ یہ ہے کہ سرمایہ کار کو ملٹی شیئرز میں سرمایہ کاری کا موقع ملتا ہے، رئیل اسٹیٹ انویسٹمنٹ ٹرسٹ (ریٹ) کا اسٹرکچر تبدیل کیا ہے اور آئندہ سال ریٹ میں کافی سرگرمیاں نظر آئیں گی۔
چیرمین ایس ای سی پی نے بتایا کہ زرعی شعبے میں مختلف منصوبوں پر کام کیا جا رہا ہے تاکہ چاول، لال مرچ، دالوں اور دیگر اجناس کی ٹریڈنگ میں بہتری لائی جا سکے۔
اس موقع پر کیپیٹل مارکیٹ کے سربراہ محمد اقبال، نازیہ عبیر، ایڈیشنل جوائنٹ ڈائریکٹر ساجد گوندل نے بھی پریزنٹیشن دی۔
0 Comments