اسلام آباد : (جاگو پاکستان) اسلام آباد ہائی کورٹ نے اسلامی یونیورسٹی میں انتظامی بدعنوانی کے خلاف درخواست پر یونیورسٹی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔
منگل 29جون کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے انتظامیہ بدعنوانی سے متعلق درخواست پر سماعت کی۔ بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے صدر اور ریکٹر و دیگر کو نوٹسسز جاری کیے گئے۔
درخواست گزار کی جانب سے بیرسٹر عمر اعجاز گیلانی اور پیر خضر حیات عدالت میں پیش ہوئے۔ وکیل عمر گیلانی نے عدالت کو بتایا کہ یونیورسٹی میں اِس وقت 3 ڈی جی، 8 ڈینز
اور درجن سے زائد چیئرپرسنز عارضی طور پر لگے ہیں۔
وکیل نے کہا کہ عارضی طور پر مدت ملازمت یونیورسٹی قوانین کے خلاف ہے۔ بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی میں اس وقت بڑے پیمانے پر قانون کی خلاف ورزی جاری ہے اور مدت ملازمت کے دوران کسی بھی ملازم کو نوکری سے برطرف نہیں کیا جاسکتا۔ یونیورسٹیوں میں فیکلٹی ممبران کی ایک خاص مدت کے لیے تعیناتی کی جاتی ہے۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے کہ یہ عوامی مفاد عامہ کا معاملہ ہے جسے نظر انداز نہیں کیا جا
سکتا۔
عدالت نے نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت دو ہفتوں کے لیے ملتوی کردی۔
0 Comments